Tuesday 19 September 2017

GOLDEN POINTS




GOLDEN POINTS
زیر با فیضان نگاہ اعلٰحضرت شاہ محمد امین شاہ صاحبؒ سلسلہ عالیہ قادریہ علائیہ شکوریہ منعمیہ توکلیہؒ
حضورعالی علیہ الرحمۃ کی سنہری باتیں  جو اپنے اندر بیش بہا فیوض و تجلیات کا خزانہ ہیں اپنے قارئین کے لیے پیش کرتا ہوں تاکہ وہ بھی اس سے فیض یاب ہو سکیں۔حضور دامت برکاتہم قرآن کریم کی بہت فضیلت کرتے اور اس کے  ترجمہ کو پڑھنے اور سمجھنے پر زور دیتےاس کی چند سورتوں کے بارے میں اکثر ارشاد فرماتے کہ اگر ان کی تلاوت کی جائے تو اللہ تعالٰی کی ذات مشکلات کو آسانیوں میں بدل دیتی ہے۔
سورۃ فاتحہ: یہ سورۃ یر مرض کی دوا ہے۔ سلسلہ عالیہ کے وظائف میں اس کو ہر نماز کے بعد تین بار پڑھنے کا حکم ہے۔ اگر اس کو کھلا پڑھا جائے یا روزانہ سو بار اس کی تسبیح کی جائے تو اس کا پڑھنا نہایت مجرب ہے۔ پڑھنے والا قاری خود ہی اس کے اثرات دیکھتا ہے۔ ہر سورۃ میں کچھ اہم مقامات ہیں اس سورۃ میں ایاک نعبد و ایاک نستعین اور اس کے علاوہ اھدنا الصراط المستقیم صراط الذین انعمت علیہم دو اہم مقام ہیں۔
سورۃ بقرۃ۔ یہ سورۃ مبارکہ شیطان کو گھر سے بھگا دیتی ہے۔قیامت کے روز یہ سورۃ اپنے پڑھنے والے کے لیے بخشش کی سفارش کرے گی۔اس کو پڑھنے والا برکت سے محروم نہیں کیا جاتا۔ مگر اس کو چھوڑنے والا کوئی باطل ہی ہو سکتا ہے۔ حضرت عمررضی اللہ عنہ ان کی اکثر تلاوت کرتے۔
سورۃ آل عمران۔اس سورۃ کواگر کوئی جمعہ کے دن  پڑھ  لے توا س رات فرشتے اس کے لیے دعا مغفرت کرتے رہتے ہیں۔
آیت الکرسی: ان متبرک آیات کو قرآن کی زینت کہا جاتا ہے۔ ان آیات مبارکہ کو سلسلہ عالیہ کی پڑھائی میں بھی شامل کیا گیا ہے۔اگر کوئی تلوار لے کر بھی سر پہ کھڑا ہو اور جان لے کر ہی چھوڑنے والا ہو یا یہ کہہ لیں کہ جان لینے والا بڑا عامل بھی ہو تب بھی اس کو روزانہ سو بار پڑھنے سے مشکل آسان ہو جاتی ہے۔ رزق میں اضافہ ہوتا ہے، کاروبار ہو یا نوکری اس کے پڑھنے سے خدائی مدد ملتی ہے۔ بہت اثر انگیز اور مجرب ہے۔ اس میں دو مقام بہت ہی اہم ہیں۔ایک یشفع عندہ اور دوسرا یعلم ما۔ یہ دو مجمع البحرین ہیں جہاں دو سمندر آپس میں ملتے ہیں۔ اس کا پڑھنے والا اگر اس کو تین سے زیادہ بار پڑھتا ہے تو خود اللہ تعالٰی کی ذات اس کی حفاظت کرتی ہے۔
سورۃ بقرۃ کی آخری آیات ااپنی اہمیت میں لاثانی ہیں۔ ان کا پڑھنے والا کبھی بھی اللہ کی درگاہ سے نا امید نہیں ہوتا۔ ان میں اللہ تعالٰی کی ذات نے بہت شفا رکھی ہے۔ پڑھنے والے کی قبر روشن رہتی ہے۔ ان کے متعلق سید المرسلین خاتم النبیاءحضرت محمد مصطفٰی صلی اللہ علیہ وآلہِ وسلم کی بہت سی احادیث ہیں۔
سورۃ یٰسین: اس سورۃ مبارکہ کو قران مجید فرقان حمید کا دل کہا گیا ہے۔ آپ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وآلِہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے کہ اس سورۃ پاک کو یاد کرو اس کی اہمیت کا اندازہ کیا جا سکتا ہے۔ ایک دفعہ پڑھنے سے دس قران پاک کا ثواب ملتا ہے،سُبحان اللہ۔حضور پیر و مُرشد اعلٰحضرت شاہ محمد امین شاہؒ فرماتے ہیں کہ یہ عمل ببہت پر اثر اور زورآور ہے کہ نماز عشاء ادا کر لینے کے بعد سورۃ یٰسین کی تلاوت کی جائے اور ہر مُبین پہ درود تاج پڑھا جائے حاجت پوری ہوئے بغیر نہیں رہتی،ایک تو سورۃ یٰسین اور پھر آپﷺ پہ درود پاک ماشا ءاللہ  انشاء اللہ۔
نسیمہ جانب بطحا گزر کُن
ز احوالم محمد را خبر کُن
اس سورۃ کے بہت سے فضائل ہیں جن میں سے ایک قبر کا سکون بھی کہ جب بی اس کو کسی مسلمان کی قبر پہ تلاوت کیا جائے تو اس سننے والے کو امن اور ثواب سے نوازا جاتا ہے۔
سورۃ واقعہ: روزانہ نماز مغرب کے بعد جو کوئی اس کی تلاوت کو اپنا وطیرہ بنا لے تو وہ کبھی بھی فاقے سے نہ رہے، انشاءاللہ۔
سورۃ ملک: یہ سورہ قبر کے عذاب سے بچانے کے لیے اہم ہے۔ میدان محشر میں خاص مدد کرے گی۔
سورۃ طہٰ و  سورۃ ممتحنہ: جس لڑکی کا نکاح نہ ہوتا ہو وہ اس سورہ طہٰ کو اکیس باراور سورۃ ممتحنہ کو پانچ بار پڑھے، انشاءاللہ جلد ہی کوئی اچھی خبر آئے گی۔ صدقے دل سے پڑھنا شرط ہے۔
سورۃ انبیاء: جس مرید کو یہ خبر ملے یا اس کا دل یہ گواہی دے یا پیر و مُرشد کی قبر انور سے اس مرید کو فیض حاصل نہ ہوتا ہو تو وہ اس سورہ کو روزانہ تین بار پڑھ کر اپنے حق میں دعا کرے، انشاءاللہ مُراد جلد پایہ تکمیل کو پہنچے گی۔ اس کا دل شاد ہو جائے گا اور پیر ومُرشد کا فیض جلد اس کے قلب میں متمکن ہو جائے گا۔
سورۃ صف: اگر کسی کی اولاد نا خلف ہو اور بڑوں سے بد تمیزی کے ساتھ پیش آتی ہو تو تین باراس سورہ کو پڑھ کر ان پہ دم کرے۔
سورۃ مدثر: جس شخص کی محتاجی نہ جاتی ہو اور مفلسی اس کے گھر ڈیرے ڈالے ہوئے ہو تو وہ روزانہ اس کا ورد کیا کرے انشاءاللہ امیر ہو جائے گا۔ اگر پھر بھی کام نہ بنے تو اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہو اور ایک ہی بار بیٹھ کر سورۃ دہر کو پچھتر75 بار پڑھے اور اپنے حق میں دعا کرے، انشاءاللہ پڑھا قبول ہو گا۔
سورۃ طارق: اگر کسی کو آسیب کی شکایت ہو یا کوئی گھر سے بھاگ گیا ہو اور اس کی کوئی اطلاع نہ ہو تو اس سورۃ پاک کو تین بار پڑھے۔
سورۃ القدر: اس سورۃ کو صبح شام تین بار پڑھنے سے لوگوں میں عزت ہوتی ہے اور وہ نرمی سے پیش آتے ہیں۔ اگر ذیابیطس یعنی شوگر کا مریض اس سورۃ کو سورۃ کوثر کے ساتھ ملا کر تین بار اپنے اوپر دم کر لے تو اس کو اس بیماری سے افاقہ ہوتا ہے۔
سورۃ فیل: سلسلہ عالیہ علائیہ، شکوریہ و چشتیہ میں پہلے سورۃ فیل و قریش کو نماز چاشت میں شامل کیا گیا اور بعد میں ان کی جگہ سورۃ الفلق و الناس کو پڑھنے کی ہدایت کی گئی۔ سورۃ فیل دشمن کے سر کو جھکا دیتی ہے جبکہ سورۃ قریش رزق میں اضافہ کرتی ہے، نظر بد کو دور کرتی ہے، محتاجی کو دور کرتی ہے اور اپنے پڑھنے والے کو مالدار کرتی ہے۔ اس کو اگر کھانے پہ پھونک مار کر کھائیں تو اس میں اللہ کی طرف سے برکت آتی ہے۔
سورۃ ماعون: جس کے گھر سے مچھر، چوہے چھپکلی اور دوسرے موزی جانور نہ جاتے ہوں تو وہ اس سورۃ کو کمرے کے ہر کونے میں کھڑا ہو کر سات سات پڑھ کر اسے پھونک دے۔
سورۃ اخلاص: اس سورۃ کے فضائل بے شمار ہیں۔ اس کا آغاز ہی توحید سے بھرپور ہے پہلے ہی ہے کہ کہہ دو اللہ ایک ہے جس کے بارے میں آپﷺ فرماتے ہیں کہ یہ جواب زبور، توریت اور انجیل کی تصدیق ہے، اور آگے بڑھ کر اس کی تصدیق ہے کہ وہ بے نیاز ہے یعنی اپنے عطائی کو صرف دیتا ہے دوسرے پتھر کے معبودوں کی طرح چڑھاوے نہیں مانگتا۔ اس کے بار بار پڑھنے سے ایسی خیر و برکت حاصل ہوتی ہے جس کو ملتی ہے صرف وہی جانتا ہے کہ اس سورۃ پاک کا بہت وزن ہے۔ تین بار کی تلاوت سے پورے قرآن شریف کا ثواب ملتا ہے۔ اس سورۃ پاک کو واسطہ بنا کر جو مانگے تو اللہ کی ذات اپنے دربارگوہر سے خالی نہیں لوٹاتی، کم از کم تعداد سو بار ہے۔
سو بار تعوذ اور سو بار تسمیہ یعنی اعوذ با للہ من الشیطن الرجیم اور بسم اللہ الرحمٰن الرحیم سے بہت سے ثمرات حاصل ہوتے ہیں۔
سورۃ الفلق و سورۃ الناس: ان سورہ مبارکہ میں شیطان لعین سے اور اس کے چیلوں سے اللہ کی پناہ مانگی جاتی ہے ان دونوں سورتوں کو فجر کی نماز کے بعد تین تین بار تلاوت کرنے کا حکم ہے جو بہت ہی متبرک ہے۔اس سے اللہ کی خاص رضا حاصل ہوتی ہے۔
سُبحان اللہ وبحمدہِ، سُبحان اللہ العظیم و بحمدہِ استغفراللہ۔ ان کلماتِ خیر کو پڑھنے کے تین اوقات ہیں،فجر کی نماز سے پہلے، نماز فجر کی سنت کے بعد یا نماز ظہر کے ادا کرنے کے بعد یعنی دعا مانگنے سے پہلے۔ ان کو ادا کرنے سے چاہے کتنی بھی غُربت ہو یعنی مفلسی ہو اور محتاجی نہ جانے کا نام لیتی ہو تو غیب سے اس فرد کا ایسا کام بن جاتا ہے کہ عقل حیرت رہ جاتی ہے،آپ سرکار دو عالم سید العالمیں رحمۃ العالمین صلی اللہ علیہ وآلہِ وسلم کی کہی ہوئی بات اللہ کو بہت پسند ہے جس کو وہ ہر حالت میں پورا کرتا ہے۔ اس کو پڑھے تو بمطابق نبی مکرمﷺ کے دنیا اس شخص کے گھر خود آتی ہے مگر یقین ضروری ہے۔
اہم ترین بات
درود پاک سلسلہ عالیہ قادریہ علائیہ شکوریہ امینیہ منعمیہ توکلیہؒ
اَلَّھُمَّ صَلِّ علٰی سیدنا مُحمد و علٰی آلٖ سیدنا مُحمد و اصحاب سیدنا محمد و بارک وسلم علیہ۔
ساری کائنات کو بنانے کا مقصد کیا ہوسکتا ہے کہ اللہ تعالٰی کی ذات اپنا آپ ظاہر کرتی وہ تو اب بھی سب سے پنہاں ہے کوئی عام ادمی تو اس ذاتِ ارفع کو نہ دیکھ پایا ہے اور نہ ہی دیکھنے کی طاقت رکھتا ہے یہ تمام باتیں ہمیں کس نے بتائیں کون ہے جو ہمارے لیے یہ سارا علم لایا کس پہ اللہ کی نظرِ خاص ہوئی کہ جس عالی قدر کو اللہ نے اتنا نوازا، اس بات کو پڑھنے والے خوب جانتے ہیں جن کے بارے میں قران خود کلام میں کہتا ہے۔
اِنَّ اللہ وَ مَلَئکۃُ یصلون علی النبی یا ایھا الذین امنوا صلواعلیہ وسلموا تسلیماً
اس کے بارے میں اب کیا بیان کیا جائے کہ جب اللہ نے ہی سب کچھ کہہ دیا کہ ' بے شک اللہ اور فرشتے صلوۃ بھیجتے ہیں اس خاص نبی پر اے ایمان والو تم بھی صلوۃ بھیجو اس پہ اور سلام بھیجو اس پر جو تسلیما ہے جن کو اللہ تسلیم کہتا ہے۔ '
اللہُ اکبر اللہُ اکبرلا الہ الا اللہ واللہُ اکبر و للہ الحمد
سب تعریفیں اس ذات کے لیے جس نے ہم پہ ایسا احسان کیا جس کے ہم شاید قابل نہ تھے۔اللہ کا اور فرشتوں کا حضور پُر نُور شافع یوم النشورسید العرب و عجم پر درود بھیجنا لازم ٹھہرا دیا گیا ہے اور معلوم نہیں کہ کب سے آپﷺ پہ درود پاک کی لڑیوں کی لڑیاں بھیجی جا رہی ہیں اور ایک عام فرد جب پیدا ہوتا ہےاور سن بلوغت کو پہنچتا ہے تو اس کو پتا چلتا ہے کہ دین کیا ہے اور اس کی ترجیحات کیا ہیں۔ جب تک وہ اپنے عبادت کے طریقوں میں بہت سے اتارچڑھاو کو دیکھتا اور ان کا سامنا کرتا ہےاور اپنی رائے کو بھی پرکھتا ہے اور اس کے آنے والے نتائج اس کے سامنے یا شکل پیش کرتے ہیں اس سارے عرصہ میں کافی وقت درکار ہے مگر جب بھی اپنے آقا نامدارخیر الانام سید الکونین نبی آخرالزمان و خاتم النبین پہ درودپاک پڑھتا ہے تو اس کو قبول کیا جاتا ہے۔ اس بات میں ذرہ برابر شک نہیں کہ جس نے بھی اس پاک کلام کو اپنایا وہ مقبول ہے مقبول ہے  مقبول ہے۔
درودِ پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پڑھنے کے فوائد اور فضائل جو نہ صرف کہ وسیلہ دعا بھی ہے اور عبادت بھی۔
جب بھی کوئی شخص کہتا ہے اَلَّھُمَّ تو وہ توحید کے دریا میں غوطہ زن ہوتا  ہے۔ اس نے وہ تمام اسمائے حُسنٰی کی فضیلت پا لی اور تمام فضائل بھی حاصل کر لیے جو لفظ اَلَّھُمَّ میں ہیں۔ دوسرا دریا نور نبوت ہے جب وہ پڑھتا ہے صَلِّ عَلٰی مُحَمد تو آقائے دو جہان سرکار کل دانائے سُبل کے دریائے نبوت میں غوطہ زن ہو کر لازوال ہوجاتا ہے۔ یہ سب سے اعلٰی اور اونچا سلامتی والا غوطہ ہے۔اور آخری تیسرا غوطہ جو وہ دریائے آلِ مُحمد اور آپﷺ کے اصحابہ کرام رضوان اللہ تعالٰی علیھم کے غوطہ زن ہوتا ہے تو کہتا ہے وَ عَلٰی آلہ و اصحَابہ وسلم۔ تو اس طرح جیسے کہ اس نے نیا لباس پہن لیا جو آسانی سے کسی کو بھی میسر نہیں۔
1۔ درود پاک ایک سلام، عبادت اوردعا ہے جس کو جتنے پیار و محبت سے پڑھا جائے تو اللہ کی خاص الخاص شفقت اور عنایت اور قُرب رسول اکرم ﷺ ملتا ہے۔
2۔ گناہ معاف ہوتے ہیں،اعمال میں درستگی آتی ہےاور رب تعالٰی کی رضا ملتی ہے۔
3۔ تم جتنے صدقِ دل سے درود پاک کو پڑھوں گے تو وہ ضرور حضور عالی مکرم ہادی برحق ﷺ تک پہنچتا ہے۔
4۔ آپﷺ کی قبرِ انور پر ایک ایسا فرشتہ مقرر ہے جو ساری زمین پر پڑھا جانے والا درود پاک سن کر اسے آپﷺ تک پہنچاتا ہے۔
5۔ سُبحان اللہ کیا بات ہے اللہ نے ایک بڑے گناہگار کو درود پاک کی نسبت سے معاف کردیا۔ بنی اسرائیل میں ایک شخص مر گیا تو نے اس کو گناہگار سمجھ کر زمین پہ پھینک دیا اللہ تعالٰی نے حضرت موسٰی علیہ السالم کو کہا کہ اس کی نماز جنازہ پڑھے میں نے اس کو معاف کر دیا ہے اس کی وجہ کہ اس نے ایک رات توریت میں میرے پیارے نبی ﷺ کا نام دیکھا تو ان پہ تعظیمی طور پہ درود پڑھا۔
6۔ درود پاک کے پڑھنے سے ہر دعا و عبادت بارگاہ رب العزت میں پہنچتی اور مقبولیت کا درجہ حاصل کرتی ہے۔
7۔ ایک مشہور کتاب مواہب لدنیہ میں یہ درج ہے کہ جب میزان میں ہر ایک کے اعمال کا وزن کیا جائے گا اور جس کے اعمال کا بوجھ کم ہوگا تو وہ سزا کا حقدار ہو گا تب وہاں آپﷺ کی جلوہ گری سے آپﷺ اس شخص کے پلڑے میں سرانگشت جو درود وسلام اس نے آپﷺ پہ پڑھا ہوگا اس کو لوٹا دیا جائے گا۔
8۔ جو بندہ یہ چاہے کہ اللہ اس پہ ناراض نہ ہو تو وہ صدقہ کیا کرے اور ان میں سے کچھ ایسے بھی ہونگے جن میں صدقہ دینے کی قوت نہیں تو پھر وہ کیا کریں ایسی صورت میں وہ یہ والا درود پاک پڑھا کریں۔
اَلَّھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّد عبدِکَ وَ رَسُولِکَ وَ صَلِّ عَلٰی المومِنِینَ وَ المُومناتِ وَ المُسلِمِین وَ المسلِماتِ۔
9۔ میرے یادی و مُرشد اعلٰحضرت شاہ محمد امین شاہ صاحب علیہ الرحمۃ فرماتے کہ جس نے دنوں میں امیر ہونا ہو تو وہ نماز عشاء کے ساتھ ہی بیٹھ کر کم از کم 313 مرتبہ بسم اللہ کے ساتھ درود پاک پڑھا کرے جب وہ یہ عمل کرے گا تو خود حضور اکرم ﷺ اس کے مال اور کام کے وکیل و متولی ہو جائے گے، انشاءاللہ۔
10۔ خود سرور کونین ﷺ کا ارشاد پاک ہےکہ جب تم میں سے کوئی کسی مصیبت، رنج،الم اور تکلیف میں مبتلا ہو تو وہ مجھ پر بہت زیادہ کثرت سے درود شریف پڑھا کرے۔
11۔ نماز عشاء کے بعد 313 بار پڑھنے سے انسان کو امیر کر دیتا ہے۔
از حال مبتلائے غم نظر کُن
دوائے درد دل اے چارہ گر کُن
اصحابہ کرام رضوان اللہ تعالی علیھم کی زندگیوں کا اگر مطالعہ کیا جائے تو ان پاک باز ہستیوں نے نور ایمان سے آپ کو قبول کیا اور آپﷺ کے نقش قدم پہ چلے اور پوری دنیا میں نبی مکرم ﷺ کے پیغام کو تہہ دل سے پھیلایا بلکہ اس راہ میں آنی والی ہر قربانی کو سر خم تسلیم کیا اور ان پہ پورے پورے اترے بھی۔بات ہے یقین کی جتنا بھی درود پاک کی اہمیت پر لکھا جائے وہ کم ہے اور بے اثر کس طرح ہے وہ اس طرح کہ جس شخص کا آپﷺ پہ اعتقاد ہی نہیں اس کو یقین دلا بھی لیں گے تو کل کو وہ یہی کہے گا جاو جاو بڑا پڑھا ہے میں نے درود کچھ فائدہ نہ ہوا۔ دولت تو آئی نہیں ۔اس بات کو ضرور سوچنا کہ کیا اللہ نے ایسے ہی ارادہ کر لیا تھا کہ میں اپنے محبوب کے واسطے کائنات بناو گا اسی نورِ مجسم کے پرتو سے سب کچھ سجاوں گا، کیا جنگ کے میدان میں حضرت علی المرتضٰی رضی ا للہ عنہ  کی آنکھوں پہ جب لعابِ دہن مصطفٰیﷺ لگتا ہے تو وہ ٹھیک نہیں ہو جاتیں۔ اور بھی بہت سارے ثبوت ہیں مگر جس کا آپﷺ پہ ایمان کمزور ہے وہ کسی تھالی کا بینگن نہیں۔ اللہ آپ کو اور مجھے توفیق دے کہ ہم سب آپﷺ پہ درودوں کی لڑیاں بھیج سکیں۔انشاءاللہ تعالٰی
سات اعمال خوشحالی کا سبب ضرور پڑھیے۔ 1۔ قران کریم کی تلاوت کرنے سے۔۔
2۔ پانچوں وقت کی نماز پڑھنے سے۔
3۔ اللہ کا شکر ادا کرنے سے۔
4۔ غریبوں اور مجبوروں کی مدد کرنے سے۔
5۔گناہوں کی معافی مانگنے سے۔
6۔ ماں باپ اور رشتہ داروں سے اچھا برتاو۔
7۔ صبح سورۃ یسین اور شام کو واقعہ پڑھنے سے۔
ریحان بشیر
امینیؒ قادریؒ علائیؒ شکوریؒ توکلیؒ